جیل سے بڑا سیاسی دھماکا، پی ٹی آئی رہنماؤں نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے ’میثاقِ جمہوریت‘ کا پول کھول دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قید رہنماؤں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) پر 2006 میں سابق وزرائے اعظم بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کے درمیان طے پانے والے میثاقِ جمہوریت (CoD) کی سنگین خلاف ورزی کا الزام عائد کردیا ہے۔

جیل سے جاری کردہ ایک مشترکہ بیان میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، سینیٹر اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ نے الزام لگایا کہ دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے میثاقِ جمہوریت میں بیان کردہ جمہوری ڈھانچے کو منظم طریقے سے تباہ کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں نے یو ٹرن لیا اور جمہوریت کو تباہ و برباد کر دیا ہے۔ ان کے مطابق، ”اقتدار کی ہوس ایک بہت بڑا لالچ تھا اور اس راہ میں عمران خان ایک بڑی رکاوٹ بن گئے تھے۔ جمہوریت تب ہی ترقی کر سکتی ہے جب سویلین بالادستی ہو۔“ انہوں نے مزید کہا کہ 1973 کا آئین پاکستانی عوام کے لیے اس کی وضاحت کرتا ہے اور دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت میں اس کا عہد کیا تھا۔

رہنماؤں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی اپنے وعدوں سے پھر گئیں اور حکومت کی تبدیلی کے لیے آگے بڑھیں۔ انہوں نے موجودہ حکومت کو ’ہائبرڈ نظام‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”آج ہمارے پاس ایک ایسی حکومت ہے جو خود کو ’ہائبرڈ نظام‘ کہنے پر فخر کرتی ہے اور اس نظام کے سب سے بڑے حامی وزیر دفاع خواجہ آصف ہیں۔ ہم حیران ہیں کہ نواز شریف اس کی حمایت میں کہاں کھڑے ہیں۔“

بیان میں عدلیہ کی آزادی پر بھی بات کی گئی۔ رہنماؤں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو ہمیشہ آئین کا محافظ سمجھا جاتا ہے۔ ”دونوں جماعتوں نے میثاق جمہوریت میں آزاد عدلیہ کا عہد کیا تھا، لیکن آج یہی دونوں جماعتیں 26 ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی کو نقصان پہنچانے کی ذمہ دار ہیں۔“

پی ٹی آئی رہنماؤں نے مزید کہا کہ بے نظیر اور نواز شریف نے میثاق جمہوریت میں آزاد الیکشن کمیشن پر اتفاق کیا تھا، لیکن موجودہ الیکشن کمیشن 8 فروری 2024 کے انتخابات میں دھاندلی میں ملوث تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستانی عوام کا مینڈیٹ چوری کرکے فارم 47 کی حکومت کو دے دیا گیا۔

انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ’ووٹ کو عزت دو‘ کے اپنے بیانیے پر بہت شرمندگی محسوس ہو رہی ہوگی، تاہم ”شاید ان کی بیٹی کی محبت ان کی تمام عقل مندانہ سوچوں پر غالب آگئی ہے۔“

اپنا تبصرہ لکھیں