برطانیہ کی سرزمین پر روس کا خفیہ وار! ویگنر گروپ کے کارندے پکڑے گئے، عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا

لندن: برطانیہ کی ایک عدالت نے مشرقی لندن کے ایک گودام پر حملے کے بعد آتش زنی کے الزام میں تین افراد کو مجرم قرار دے دیا ہے۔ اس گودام میں یوکرین کے لیے بھیجے جانے والے سٹارلنک سیٹلائٹ کا سامان ذخیرہ کیا گیا تھا۔

استغاثہ نے الزام عائد کیا تھا کہ 20 مارچ 2024 کو کیا جانے والا یہ حملہ روسی فوجی انٹیلیجنس کی ایما پر روس کے ویگنر کرائے کے فوجی گروپ کے ایجنٹوں نے منصوبہ بندی کے تحت کروایا تھا۔

لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں منگل کو جیکیما روز (23 سال)، یوگنیئس اسمینا (20 سال) اور نیائی مینسا (23 سال) کو سنگین آتش زنی کا مجرم پایا گیا۔ جیوری نے چوتھے شخص، 61 سالہ پال انگلش کو بری کر دیا، جس نے پولیس کو بتایا تھا کہ اسے دوسروں کو گاڑی میں لے جانے کے لیے ادائیگی کی گئی تھی لیکن وہ آگ کے بارے میں کچھ نہیں جانتا تھا۔

حملے کی منصوبہ بندی کرنے کے ملزم 21 سالہ ڈائلن ارل اور 23 سالہ جیک ریوز پہلے ہی سنگین آتش زنی اور برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ 2023 کے تحت جرائم کا اعتراف کر چکے ہیں۔

استغاثہ کے مطابق، ویگنر گروپ نے برطانوی افراد کو مشرقی لندن کے علاقے لیٹن میں ایک صنعتی یونٹ کو نشانہ بنانے کے لیے بھرتی کیا تھا، جہاں یوکرین کے لیے جنریٹرز اور سٹارلنک سیٹلائٹ کا سامان رکھا ہوا تھا۔ حکام نے اس آتش زنی کو، جس سے تقریباً 10 لاکھ پاؤنڈ (1.35 ملین ڈالر) کا نقصان ہوا، یورپ بھر میں خلل ڈالنے کی ایک مہم کا حصہ قرار دیا ہے، جس کا الزام مغربی حکام ماسکو اور اس کے پراکسیز پر عائد کرتے ہیں۔

یوکرین کی فوج روس کے حملے کو روکنے کی کوششوں میں اکثر سٹارلنک کا استعمال کرتی ہے۔

لندن کی میٹروپولیٹن پولیس میں انسدادِ دہشت گردی کمانڈ کے سربراہ کمانڈر ڈومینک مرفی نے کہا کہ یہ کیس ”اس بات کی واضح مثال ہے کہ روسی ریاست سے منسلک ایک تنظیم اس ملک میں انتہائی سنگین مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے ‘پراکسیز’، یعنی برطانوی مردوں کا استعمال کر رہی ہے۔“

ڈائلن ارل نے لندن کے پوش علاقے مے فیئر میں ایک شراب کی دکان اور ایک ریستوران کو آگ لگانے اور ان کے مالک، جلاوطن روسی ٹائیکون ایوگینی چچوارکن کو اغوا کرنے کے منصوبوں کا بھی اعتراف کیا ہے۔ چچوارکن، جو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرین میں جنگ کے سخت ناقد ہیں، نے عدالت کو ایک تحریری بیان میں بتایا کہ انہیں ”روسی ریاست کا کلیدی دشمن سمجھا جاتا ہے اور انہیں روزانہ جان سے مارنے کی دھمکیاں ملتی ہیں۔“

جج بوبی چیما-گرب نے کہا کہ سزا یافتہ مدعا علیہان کو خزاں میں سزا سنائی جائے گی۔

واضح رہے کہ 2014 میں قائم ہونے والا ویگنر گروپ روس کی سب سے بڑی اور بدنام زمانہ نجی فوجی کمپنی بن چکا ہے، جس کے آپریشنز افریقہ، مشرق وسطیٰ، جنوبی امریکہ اور یوکرین سمیت دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں