اسلام آباد: وزارت پاور ڈویژن نے بجلی کے بلنگ کے عمل میں صارفین کو براہ راست شامل کرنے اور پورے نظام میں شفافیت کو فروغ دینے کے لیے ’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘ اقدام کے تحت ’پاور اسمارٹ ایپ‘ متعارف کرادی ہے۔
پاور ڈویژن کے ترجمان کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف نے اتوار کو اس ایپ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔
پاور اسمارٹ ایپ صارفین کو ایک مخصوص تاریخ پر اپنے بجلی کے میٹر کی تصویر لینے اور اسے ایپ کے ذریعے اپلوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ اس کے بعد ماہانہ بجلی کے بل صارف کی جانب سے جمع کرائی گئی اسی تصویر کی بنیاد پر تیار کیے جائیں گے۔ یہ اوور بلنگ، ریڈنگ میں غلطیوں اور میٹر ریڈنگ میں تاخیر جیسے دیرینہ مسائل کا ایک تکنیکی حل پیش کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ “اس نظام سے صارفین نہ صرف اپنے بلوں کی نگرانی کر سکیں گے بلکہ میٹر ریڈنگ کے عمل کے نگہبان کے طور پر بھی کام کریں گے۔”
پاور اسمارٹ ایپ کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ یہ سبسڈی کے اہل صارفین کو تاخیر یا غلط ریڈنگ کی وجہ سے مالی امداد سے محروم ہونے سے بچاتی ہے۔
حکام نے 200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی مثال دی، جن کے سبسڈی والے بل عام طور پر 2,330 روپے کے قریب ہوتے ہیں۔ اگر استعمال اس حد سے تھوڑا بھی بڑھ جائے تو سبسڈی واپس لے لی جاتی ہے اور بل 8,000 روپے سے تجاوز کر سکتا ہے۔ ایپ اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ مستحقین بروقت اور درست ریڈنگ جمع کروا کر اپنی سبسڈی برقرار رکھ سکیں۔
ایک اور اہم خصوصیت یہ ہے کہ اگر کوئی صارف مقررہ تاریخ پر ریڈنگ جمع کرواتا ہے تو اس دن کے بعد لی گئی کسی بھی میٹر ریڈنگ کو ترجیح نہیں دی جائے گی، بلکہ بلنگ کے لیے صرف صارف کی جمع کرائی گئی ریڈنگ ہی استعمال کی جائے گی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘ جیسے اقدامات کا مقصد بجلی کے نظام میں شفافیت لانا اور صارفین کو اپنے بلوں کا خود انتظام اور تصدیق کرنے کا اختیار دینا ہے۔ توقع ہے کہ اس سے اوور بلنگ، غیر ضروری مداخلت اور متعلقہ شکایات میں نمایاں کمی آئے گی۔