ٹینس کی دنیا میں تہلکہ! فرینچ اوپن کی فاتح کوکو گاف ومبلڈن میں شرمناک شکست کے بعد باہر، تاریخ کا انوکھا ریکارڈ بن گیا

لندن: ٹینس کی دنیا میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب حال ہی میں فرینچ اوپن جیتنے والی کوکو گاف ومبلڈن چیمپئن شپ کے پہلے ہی راؤنڈ میں ایک بڑے اپ سیٹ کا شکار ہو کر باہر ہوگئیں۔ انہیں غیر معروف یوکرینی کھلاڑی ڈیانا یاسٹریمسکا نے 7-6 (3)، 6-1 سے شکست دی۔

اس شکست کے ساتھ ہی کوکو گاف اوپن دور کی تاریخ میں صرف تیسری ایسی خاتون کھلاڑی بن گئیں ہیں جنہوں نے فرینچ اوپن کا ٹائٹل جیتنے کے فوراً بعد ومبلڈن کے پہلے راؤنڈ میں شکست کھائی ہو۔

نمبر 2 رینکنگ کی حامل کوکو گاف منگل کو نمبر 1 کورٹ پر ہونے والے میچ میں اپنی بہترین فارم میں نظر نہیں آئیں اور انہوں نے بار بار غلطیاں کیں۔ انہوں نے میچ میں صرف چھ ونرز لگائے جبکہ 29 غیر ضروری غلطیاں کیں، جن میں نو ڈبل فالٹس بھی شامل تھے۔

دوسری جانب یوکرین کی کھلاڑی ڈیانا یاسٹریمسکا نے شاندار کھیل پیش کیا۔ میچ کے بعد انہوں نے کہا، “میں واقعی میں زبردست فارم میں تھی، کوکو کے خلاف کھیلنا ایک خاص بات ہے۔”

صرف تین ہفتے قبل ہی 21 سالہ امریکی کھلاڑی گاف نے رولینڈ گیروس کی سرخ مٹی پر نمبر 1 آرینا سبالینکا کو شکست دے کر اپنا دوسرا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتا تھا۔ وہ 2023 میں یو ایس اوپن کی فاتح بھی رہ چکی ہیں۔

اگرچہ گاف نے 2019 میں 15 سال کی عمر میں ومبلڈن میں ہی وینس ولیمز کو ہرا کر شہرت حاصل کی تھی، لیکن گراس کورٹ ٹورنامنٹ ان کے لیے سب سے کم کامیاب میجر ثابت ہوا ہے۔ یہ واحد گرینڈ سلیم ہے جہاں وہ ابھی تک سیمی فائنل تک بھی نہیں پہنچ سکیں۔

مٹی کے کورٹ سے گراس کورٹ میں منتقلی اکثر کھلاڑیوں کے لیے مشکل ثابت ہوتی ہے۔ آخری بار ایک ہی سیزن میں فرینچ اوپن اور ومبلڈن جیتنے کا اعزاز ایک دہائی قبل سرینا ولیمز نے حاصل کیا تھا۔

1968 میں اوپن دور شروع ہونے کے بعد سے، صرف جسٹن ہینن (2005) اور فرانسسکا شیاوون (2010) ہی ایسی کھلاڑی رہی ہیں جو پیرس میں ٹرافی اٹھانے کے بعد لندن میں فوری طور پر باہر ہو گئیں۔

42 ویں رینک کی کھلاڑی یاسٹریمسکا نے حال ہی میں ناٹنگھم میں گراس پر ہونے والے ایک چھوٹے ایونٹ میں فائنل تک رسائی حاصل کی تھی، جس سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے میچ کے بعد ہنستے ہوئے کہا، “مجھے گراس پر کھیلنا پسند ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اس سال ہم ایک طرح سے دوست بن گئے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ یہاں میرا سفر جاری رہے گا۔”

اپنا تبصرہ لکھیں